پھر کوئی آیا دل زار نہیں کوئی نہیں
راہرو ہوگا کہیں اور چلا جائے گا
ڈھل چکی رات بکھرنے لگا تاروں کا غبار
لڑکھڑانے لگے ایوانوں میں خوابیدہ چراغ
سو گئی راستہ تک تک کے ہر اک راہ گزار
پیوست ہے جو دل میں، وہ تیر کھینچتا ہوںاک ریل کے سفر کی تصویر کھینچتا ہوںگاڑی میں گنگناتا مسرور جا
Read More
ذات کا آئینہ خانہ جس میں روشن اک چراغ آرزو چار سو زعفرانی روشنی کے دائرے مختلف ہیں آئینوں کے
Read More