مرا جنون وفا ہے زوال آمادہ شکست ہو گیا تیرا فسون زیبائی ان آرزوؤں پہ چھائی ہے گرد مایوسی جنہوں
Read More
پھر کوئی آیا دل زار نہیں کوئی نہیں
راہرو ہوگا کہیں اور چلا جائے گا
ڈھل چکی رات بکھرنے لگا تاروں کا غبار
لڑکھڑانے لگے ایوانوں میں خوابیدہ چراغ
سو گئی راستہ تک تک کے ہر اک راہ گزار