غزل

علامہ اقبال – ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں

Loading

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں

ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں

تہی زندگی سے نہیں یہ فضائیں

یہاں سیکڑوں کارواں اور بھی ہیں

قناعت نہ کر عالم رنگ و بو پر

چمن اور بھی آشیاں اور بھی ہیں

اگر کھو گیا اک نشیمن تو کیا غم

مقامات آہ و فغاں اور بھی ہیں

تو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا

ترے سامنے آسماں اور بھی ہیں

اسی روز و شب میں الجھ کر نہ رہ جا

کہ تیرے زمان و مکاں اور بھی ہیں

گئے دن کہ تنہا تھا میں انجمن میں

یہاں اب مرے رازداں اور بھی ہیں

Our Visitor

0 1 3 9 2 9
Users Today : 15
Users Yesterday : 12
Users Last 7 days : 171
Users Last 30 days : 705
Users This Month : 52
Users This Year : 2620
Total Users : 13929
Views Today : 41
Views Yesterday : 21
Views Last 7 days : 495
Views Last 30 days : 2095
Views This Month : 117
Views This Year : 5348
Total views : 32972
Who's Online : 0
Your IP Address : 85.208.96.195
Server Time : 2025-06-04
error: Content is protected !!